اپنے پیارے پالتو کتے کی صحت اور خوشی ہر مالک کی پہلی ترجیح ہوتی ہے۔ ہم سب چاہتے ہیں کہ وہ ایک لمبی، صحت مند اور خوشحال زندگی گزاریں، اور اسی لیے ہم ان کی بہترین دیکھ بھال کے لیے ہر ممکن کوشش کرتے ہیں۔ نس بندی (Spaying) ایک ایسا اہم فیصلہ ہے جو ہم اکثر اپنی مادہ کتیا کی فلاح و بہبود کے لیے لیتے ہیں، یہ سوچ کر کہ یہ انہیں بہت سی بیماریوں سے بچائے گا اور ان کی زندگی کو آسان بنائے گا۔لیکن کیا آپ نے کبھی غور کیا ہے کہ اس عام سرجری کے کچھ ایسے غیر متوقع ضمنی اثرات (side effects) بھی ہو سکتے ہیں جن کے بارے میں زیادہ بات نہیں کی جاتی؟ مجھے خود اپنے برسوں کے تجربے اور گہری تحقیق سے یہ بات سمجھ آئی ہے کہ یہ صرف ایک سادہ آپریشن نہیں بلکہ ایک ایسا قدم ہے جو ہماری کتیا کی جسمانی اور جذباتی صحت پر گہرا اثر ڈال سکتا ہے۔ حالیہ تحقیقات اور پالتو جانوروں کے ماہرین کی بڑھتی ہوئی سمجھ نے یہ ظاہر کیا ہے کہ جہاں نس بندی کے کئی ٹھوس فوائد ہیں، وہیں کچھ ایسے چیلنجز بھی سامنے آ سکتے ہیں جن کے لیے بطور مالک تیار رہنا ضروری ہے۔ وزن بڑھنے سے لے کر رویے میں لطیف تبدیلیوں تک، اور بعض اوقات صحت کے مزید پیچیدہ مسائل تک، ہر باشعور مالک کو ان تمام پہلوؤں کو سمجھنا چاہیے۔ اب وقت آگیا ہے کہ ہم صرف سنی سنائی باتوں پر بھروسہ نہ کریں بلکہ مکمل معلومات حاصل کرکے اپنی پالتو کتیا کے لیے بہترین اور باخبر فیصلہ کریں۔ آئیے، آج ہم ان تمام اہم باتوں کو تفصیل سے جانتے ہیں تاکہ آپ اپنی کتیا کو ایک صحت مند اور خوشحال زندگی دے سکیں۔
اپنے پیارے پالتو کتے کی صحت اور خوشی ہر مالک کی پہلی ترجیح ہوتی ہے۔ ہم سب چاہتے ہیں کہ وہ ایک لمبی، صحت مند اور خوشحال زندگی گزاریں، اور اسی لیے ہم ان کی بہترین دیکھ بھال کے لیے ہر ممکن کوشش کرتے ہیں۔ نس بندی (Spaying) ایک ایسا اہم فیصلہ ہے جو ہم اکثر اپنی مادہ کتیا کی فلاح و بہبود کے لیے لیتے ہیں، یہ سوچ کر کہ یہ انہیں بہت سی بیماریوں سے بچائے گا اور ان کی زندگی کو آسان بنائے گا۔لیکن کیا آپ نے کبھی غور کیا ہے کہ اس عام سرجری کے کچھ ایسے غیر متوقع ضمنی اثرات (side effects) بھی ہو سکتے ہیں جن کے بارے میں زیادہ بات نہیں کی جاتی؟ مجھے خود اپنے برسوں کے تجربے اور گہری تحقیق سے یہ بات سمجھ آئی ہے کہ یہ صرف ایک سادہ آپریشن نہیں بلکہ ایک ایسا قدم ہے جو ہماری کتیا کی جسمانی اور جذباتی صحت پر گہرا اثر ڈال سکتا ہے۔ حالیہ تحقیقات اور پالتو جانوروں کے ماہرین کی بڑھتی ہوئی سمجھ نے یہ ظاہر کیا ہے کہ جہاں نس بندی کے کئی ٹھوس فوائد ہیں، وہیں کچھ ایسے چیلنجز بھی سامنے آ سکتے ہیں جن کے لیے بطور مالک تیار رہنا ضروری ہے۔ وزن بڑھنے سے لے کر رویے میں لطیف تبدیلیوں تک، اور بعض اوقات صحت کے مزید پیچیدہ مسائل تک، ہر باشعور مالک کو ان تمام پہلوؤں کو سمجھنا چاہیے۔ اب وقت آگیا ہے کہ ہم صرف سنی سنائی باتوں پر بھروسہ نہ کریں بلکہ مکمل معلومات حاصل کرکے اپنی پالتو کتیا کے لیے بہترین اور باخبر فیصلہ کریں۔ آئیے، آج ہم ان تمام اہم باتوں کو تفصیل سے جانتے ہیں تاکہ آپ اپنی کتیا کو ایک صحت مند اور خوشحال زندگی دے سکیں۔
جسمانی ساخت میں غیر متوقع تبدیلیاں اور وزن کا مسئلہ

ہم اکثر سنتے ہیں کہ نس بندی کے بعد کتیا کا وزن بڑھ سکتا ہے، لیکن یہ بات صرف ایک عام جملہ نہیں ہے بلکہ اس کے پیچھے پوری ایک سائنس کارفرما ہے۔ جب ہم اپنی پیاری کتیا کو نس بندی کرواتے ہیں، تو اس کے جسم میں ہارمونز کا توازن یکسر تبدیل ہو جاتا ہے، خاص طور پر ایسٹروجن ہارمون جو اس کے میٹابولزم میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔ ایسٹروجن کی کمی کی وجہ سے ان کا میٹابولزم سست ہو جاتا ہے، یعنی ان کے جسم میں کیلوریز جلنے کی رفتار پہلے جیسی نہیں رہتی۔ مجھے خود یہ تجربہ ہوا ہے کہ جب میں نے اپنی کتیا “سمی” کو نس بندی کروایا، تو شروع میں تو سب ٹھیک تھا، لیکن چند مہینوں میں ہی مجھے محسوس ہوا کہ وہ پہلے سے زیادہ سست ہو گئی ہے اور اس کا پیٹ اور کمر کے حصے میں چربی جمع ہونا شروع ہو گئی ہے۔ ہم اسے اتنی ہی خوراک دے رہے تھے جتنی پہلے دیتے تھے، لیکن پھر بھی وزن بڑھ رہا تھا۔ یہ صرف کھانے کا مسئلہ نہیں ہوتا، بلکہ جسمانی ساخت میں بھی فرق آ جاتا ہے۔ ان کے پٹھے کمزور پڑنے لگتے ہیں اور ان کی جگہ چربی لے لیتی ہے، جس سے ان کا جسم زیادہ گول مٹول اور کم فعال نظر آنے لگتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ نس بندی کے بعد ان کی خوراک اور جسمانی سرگرمیوں کا خاص خیال رکھنا بہت ضروری ہو جاتا ہے تاکہ وہ صحت مند اور چست رہیں۔
میٹابولزم کا سست ہونا اور موٹاپا
نس بندی کے بعد مادہ کتیا کے جسم سے ایسے ہارمونز نکلنا بند ہو جاتے ہیں جو اس کے میٹابولزم کو تیز رکھتے ہیں۔ ایسٹروجن، خاص طور پر، بھوک اور توانائی کے خرچ کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے۔ اس کے بغیر، کتیا کو پہلے کی نسبت کم کیلوریز کی ضرورت ہوتی ہے، لیکن اکثر مالک اس بات سے ناواقف رہتے ہیں اور پرانے شیڈول کے مطابق ہی کھانا پینا جاری رکھتے ہیں۔ مجھے اکثر اپنے کلینک میں ایسے کیسز دیکھنے کو ملتے ہیں جہاں مالکان حیران ہوتے ہیں کہ ان کی کتیا کا وزن کیوں بڑھ رہا ہے، حالانکہ وہ اسے زیادہ نہیں کھلا رہے۔ اصل میں، یہ ان کا میٹابولزم ہی ہوتا ہے جو سست ہو چکا ہوتا ہے۔ اگر اس پر شروع سے ہی توجہ نہ دی جائے تو موٹاپا نہ صرف ان کی ظاہری شکل کو متاثر کرتا ہے بلکہ دل کی بیماریوں، ذیابیطس اور جوڑوں کے درد جیسی کئی سنگین بیماریوں کا سبب بھی بن سکتا ہے۔ میرے ایک دوست کی کتیا، “لولی”، اسی وجہ سے زندگی کے آخری چند سالوں میں کئی صحت کے مسائل سے دوچار رہی، بس اس لیے کہ ہم نس بندی کے بعد کی خوراک اور ورزش کی ضروریات کو صحیح طرح سے نہیں سمجھ پائے۔
جسمانی ساخت میں فرق اور کمزوری
جیسا کہ میں نے پہلے ذکر کیا، نس بندی صرف وزن نہیں بڑھاتی بلکہ جسم کی ساخت کو بھی متاثر کرتی ہے۔ مادہ کتیا کی ہڈیاں اور پٹھے ہارمونز کے زیر اثر پرورش پاتے ہیں۔ ایسٹروجن کی کمی سے پٹھوں کی نشوونما متاثر ہوتی ہے اور ان کی کثافت میں کمی آ سکتی ہے۔ میں نے اپنی آنکھوں سے کئی ایسی کتیاؤں کو دیکھا ہے جو نس بندی کے بعد جسمانی طور پر کمزور اور ناتواں نظر آنے لگتی ہیں، ان کے پٹھوں کی مضبوطی میں کمی آ جاتی ہے جس سے وہ پہلے کی طرح چست اور فعال نہیں رہ پاتیں۔ یہ خاص طور پر ان کتیاؤں میں زیادہ نمایاں ہوتا ہے جن کی نس بندی کم عمری میں کی جاتی ہے، جب ان کا جسم ابھی مکمل طور پر تیار نہیں ہوا ہوتا۔ یہ کمزوری نہ صرف انہیں کھیل کود میں متاثر کرتی ہے بلکہ بڑھاپے میں جوڑوں کے درد اور حرکت میں مشکلات کا باعث بھی بن سکتی ہے۔ اسی لیے، نس بندی کے بعد ان کی خوراک میں پروٹین کی مناسب مقدار اور ہلکی پھلکی ورزش کو شامل کرنا بہت ضروری ہے تاکہ ان کے پٹھوں کی مضبوطی کو برقرار رکھا جا سکے۔
رویے اور شخصیت پر ہارمونز کے گہرے اثرات
بہت سے لوگ سمجھتے ہیں کہ نس بندی سے کتیا کے رویے میں مثبت تبدیلی آتی ہے، جیسے کہ وہ پرسکون ہو جاتی ہے یا جارحیت کم ہو جاتی ہے۔ لیکن میرا ذاتی تجربہ اور کئی سالوں کی تحقیق بتاتی ہے کہ یہ کہانی کا صرف ایک رخ ہے۔ ہارمونز، خاص طور پر ایسٹروجن اور پروجیسٹرون، کتیا کے مزاج اور رویے میں بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ جب یہ ہارمونز جسم سے نکال دیے جاتے ہیں، تو بعض اوقات یہ ان کے رویے میں غیر متوقع اور لطیف تبدیلیاں لاتے ہیں جو ہم بطور مالک فوراً محسوس نہیں کر پاتے۔ مجھے یاد ہے جب میں نے اپنے ایک جاننے والے کی کتیا، “مائرہ”، کے ساتھ یہ دیکھا۔ وہ نس بندی سے پہلے بہت زندہ دل اور دوستانہ تھی، لیکن آپریشن کے بعد وہ کچھ زیادہ ہی ڈرنے لگی اور اجنبیوں سے زیادہ محتاط رہنے لگی۔ یہ دیکھ کر میرا دل دکھا، کیونکہ اس کی چمکدار شخصیت کہیں کھو گئی تھی۔ یہ تبدیلیاں ہر کتیا میں مختلف ہو سکتی ہیں، لیکن ان سے واقف ہونا انتہائی ضروری ہے تاکہ ہم ان کی مدد کر سکیں۔
ہارمونل عدم توازن اور موڈ سوئنگز
نس بندی کے بعد ہارمونل عدم توازن کتیا کے موڈ اور ذہنی کیفیت پر براہ راست اثر ڈال سکتا ہے۔ کچھ کتیاؤں میں اضطراب (anxiety) بڑھ جاتا ہے، وہ زیادہ خوفزدہ محسوس کرتی ہیں یا نئی صورتحال میں زیادہ گھبراہٹ کا شکار ہوتی ہیں۔ میں نے دیکھا ہے کہ بعض کتیاؤں میں Separation Anxiety (مالک سے دوری کا خوف) کے مسائل بڑھ جاتے ہیں، اور وہ اکیلے رہنے پر بہت زیادہ بے چین ہو جاتی ہیں۔ میرے پاس ایک کیس آیا تھا جہاں ایک کتیا نس بندی کے بعد بہت زیادہ بھونکنے لگی اور گھر میں توڑ پھوڑ بھی کرنے لگی تھی، جسے اس سے پہلے کبھی ایسی کوئی عادت نہیں تھی۔ یہ صرف “ڈراما” نہیں ہوتا بلکہ ان کے اندرونی ہارمونل میک اپ میں ہونے والی تبدیلیوں کا نتیجہ ہوتا ہے جو ان کے رویے کو متاثر کرتا ہے۔ یہ ایسی باتیں ہیں جن پر اکثر بات نہیں کی جاتی، لیکن یہ ایک حقیقی مسئلہ ہے۔
رویے میں غیر متوقع تبدیلیاں اور سماجی مسائل
کچھ تحقیق سے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ نس بندی کے بعد کتیاؤں میں بعض اوقات جارحیت میں بھی اضافہ ہو سکتا ہے، خاص طور پر اگر ان میں پہلے سے ہی کوئی رویے کا مسئلہ موجود ہو۔ یہ عام طور پر دوسرے کتوں کی طرف جارحیت یا یہاں تک کہ مالکان کی طرف بھی کسی حد تک ظاہر ہو سکتی ہے۔ یہ ایک مشکل صورتحال ہوتی ہے کیونکہ ہم تو یہ سوچ رہے ہوتے ہیں کہ نس بندی سے ہماری کتیا زیادہ پرسکون ہو جائے گی، لیکن بعض اوقات نتیجہ الٹ بھی ہو سکتا ہے۔ میں نے خود دیکھا ہے کہ کچھ کتیاؤں کا دوسرے کتوں کے ساتھ کھیلنا ملنا کم ہو جاتا ہے کیونکہ وہ زیادہ محتاط یا ڈری سہمی رہتی ہیں۔ ان تبدیلیوں کو سمجھنا اور ان پر بروقت توجہ دینا بہت ضروری ہے تاکہ ان کی زندگی میں کوئی تلخی نہ آئے۔ اگر آپ ایسی کوئی تبدیلی محسوس کریں تو فوری طور پر کسی ماہر پیٹ ٹرینر یا ویٹرنری بیہیویورسٹ سے رابطہ کرنا چاہیے۔
ہڈیوں اور جوڑوں کی صحت کے پوشیدہ مسائل
کیا آپ جانتے ہیں کہ ہماری کتیا کے جسم میں موجود ہارمونز صرف اس کی تولیدی صحت ہی نہیں بلکہ اس کی ہڈیوں اور جوڑوں کی مضبوطی میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں؟ جب ہم نس بندی کا فیصلہ کرتے ہیں، تو ہم اس ہارمونل سائیکل کو توڑ دیتے ہیں جو ان کی ہڈیوں کی مناسب نشوونما اور جوڑوں کی حفاظت کے لیے ضروری ہے۔ مجھے اکثر دکھ ہوتا ہے جب میں دیکھتا ہوں کہ ایک پالتو کتیا جو جوانی میں بہت چست اور فعال تھی، بڑھاپے میں جوڑوں کے شدید درد اور لنگڑاہٹ کا شکار ہو جاتی ہے۔ یہ صرف عمر کا مسئلہ نہیں ہوتا، بلکہ بعض اوقات نس بندی کا وقت اور اس کے بعد کی دیکھ بھال بھی اس میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ خاص طور پر اگر نس بندی ان کے ہڈیوں کے مکمل طور پر نشوونما پانے سے پہلے کی جائے، یعنی کم عمری میں، تو اس سے ہڈیوں کے کچھ مسائل کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
جوڑوں کی کمزوری اور آرتھرائٹس کا بڑھتا خطرہ
نس بندی کے بعد ایسٹروجن کی کمی سے جوڑوں کو سہارا دینے والے پٹھوں اور لیگامینٹس کمزور ہو سکتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ بعض نس بندی شدہ کتیاؤں میں جوڑوں کے درد، خاص طور پر آرتھرائٹس اور کروشی ایٹ لیگامینٹ (Cranial Cruciate Ligament – CCL) کے پھٹنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ CCL گھٹنے کا ایک اہم لیگامینٹ ہے جو جوڑ کو مستحکم رکھتا ہے۔ میرے ایک کلائنٹ کی کتیا، جو ہمیشہ بہت چست و چالاک رہتی تھی، نس بندی کے چند سال بعد اچانک لنگڑانے لگی اور معلوم ہوا کہ اس کا CCL پھٹ گیا ہے۔ ڈاکٹر نے بتایا کہ اس کا نس بندی کم عمری میں ہوا تھا اور یہ بھی ایک وجہ ہو سکتی ہے۔ یہ حقیقت میں پریشان کن ہے کہ ایک فیصلہ جو ہم ان کی بھلائی کے لیے کرتے ہیں، وہ بعض اوقات ایسے غیر متوقع نتائج کا باعث بن سکتا ہے۔ اس لیے، نس بندی کے بعد جوڑوں کی صحت کے لیے غذائی سپلیمنٹس اور مناسب ورزش پر توجہ دینا نہایت ضروری ہے۔
ہڈیوں کی کثافت پر اثر اور ڈھانچے کی تبدیلی
ہارمونز ہڈیوں کی کثافت (Bone Density) کو برقرار رکھنے اور انہیں مضبوط بنانے میں بھی کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ کم عمری میں نس بندی کروانے سے، جب کتیا کی ہڈیاں ابھی مکمل طور پر نشوونما نہیں پائی ہوتیں، تو ان کی ہڈیوں کی کثافت کم رہ سکتی ہے اور ان کا ڈھانچہ بھی متاثر ہو سکتا ہے۔ اس سے ہپ ڈسپلزیا (Hip Dysplasia) جیسی بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، جو خاص طور پر بڑی نسل کی کتیاؤں میں ایک عام مسئلہ ہے۔ میں نے اپنے کئی مالکان کو دیکھا ہے جو اپنی کتیا کی اس حالت پر بہت فکر مند ہوتے ہیں۔ نس بندی کے بعد ان کی خوراک میں کیلشیم اور وٹامن ڈی کی مناسب مقدار کو یقینی بنانا چاہیے، اور ایسے کھیل کھلانے چاہییں جن سے ہڈیوں پر زیادہ دباؤ نہ پڑے تاکہ انہیں صحت مند رکھا جا سکے۔
جلد اور کوٹ کی صحت میں نمایاں تبدیلیاں
ہم اپنی کتیا کے چمکدار اور خوبصورت کوٹ کو دیکھ کر خوش ہوتے ہیں، لیکن کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ نس بندی اس پر کیا اثر ڈال سکتی ہے؟ یہ بات سننے میں شاید عجیب لگے، مگر میری مشاہدہ یہ ہے کہ ہارمونل تبدیلیاں جلد اور بالوں کی صحت پر گہرا اثر ڈالتی ہیں۔ نس بندی کے بعد جب ایسٹروجن اور دیگر ہارمونز کی سطح میں کمی آتی ہے، تو بعض کتیاؤں میں یہ بالوں کے جھڑنے، جلد کی خشکی اور کوٹ کے معیار میں کمی کا باعث بن سکتا ہے۔ مجھے خود اپنی ایک دوست کی کتیا “روبی” کے ساتھ یہ تجربہ ہوا۔ وہ نس بندی سے پہلے بہت خوبصورت اور چمکدار بالوں والی تھی، لیکن چند ماہ بعد اس کے بال بے رونق اور خشک نظر آنے لگے، اور وہ بہت زیادہ بال جھاڑنے لگی۔ یہ ایسی چھوٹی چھوٹی باتیں ہوتی ہیں جنہیں ہم اکثر نظر انداز کر دیتے ہیں، لیکن یہ ہماری کتیا کی مجموعی صحت اور خوبصورتی کے لیے اہم ہیں۔
بال جھڑنے اور کوٹ کا معیار
نس بندی کے بعد ہارمونل عدم توازن کی وجہ سے کتیا کے بالوں کی جڑیں کمزور ہو سکتی ہیں، جس کے نتیجے میں غیر معمولی طور پر بال جھڑنا شروع ہو جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ، ان کے کوٹ کی چمک بھی ماند پڑ جاتی ہے اور وہ پہلے جیسی ملائم اور چمکدار نہیں رہتی۔ کئی مالکان نے مجھے بتایا ہے کہ ان کی کتیا کے بال زیادہ خشک اور کھردے ہو گئے ہیں، اور انہیں پہلے سے زیادہ گرومنگ کی ضرورت پڑتی ہے۔ یہ صرف ظاہری مسئلہ نہیں بلکہ یہ اس بات کی علامت ہو سکتی ہے کہ ان کے جسم میں کچھ اندرونی تبدیلیاں ہو رہی ہیں۔ ایک صحت مند اور چمکدار کوٹ اندرونی صحت کی نشانی ہوتا ہے۔ اس مسئلے سے بچنے کے لیے، انہیں اچھی خوراک، اومیگا فیٹی ایسڈز سے بھرپور سپلیمنٹس اور باقاعدہ برشنگ کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ خون کی گردش بہتر رہے اور بالوں کی نشوونما کو فروغ ملے۔
جلد کی خشکی اور الرجی کا بڑھتا امکان
ہارمونل تبدیلیاں صرف بالوں پر ہی نہیں بلکہ جلد پر بھی اثر انداز ہوتی ہیں۔ ایسٹروجن کی کمی سے جلد کی قدرتی نمی میں کمی آ سکتی ہے، جس کے نتیجے میں جلد خشک اور حساس ہو جاتی ہے۔ خشک جلد خارش اور الرجی کا زیادہ شکار ہوتی ہے، اور کتیا کو بار بار خارش کرتے یا چاٹتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ میرے ایک کلائنٹ کی کتیا، نس بندی کے بعد مسلسل جلد کی خارش اور چھوٹی چھوٹی الرجیوں سے پریشان رہتی تھی۔ ڈاکٹر نے بتایا کہ اس کی بنیادی وجہ ہارمونل عدم توازن ہے۔ ایسی صورتحال میں، اچھے موئسچرائزنگ شیمپو اور جلد کی صحت کے لیے خصوصی خوراک یا سپلیمنٹس کا استعمال بہت مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جس کے بارے میں ہم زیادہ نہیں سوچتے لیکن یہ ہماری کتیا کی تکلیف کا سبب بن سکتا ہے۔
پیشاب کی بے قاعدگی اور مثانے کے حساس مسائل
یہ ایک ایسا ضمنی اثر ہے جس کے بارے میں بات کرنا بہت سے مالکان کے لیے شرمندگی کا باعث بنتا ہے، لیکن یہ ایک حقیقت ہے اور اسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ نس بندی کے بعد کچھ مادہ کتیاؤں میں پیشاب کا بے قابو ہونا (Urinary Incontinence) ایک عام مسئلہ ہے۔ مجھے یاد ہے جب میں نے پہلی بار اس مسئلے کا سامنا کیا تھا۔ میری ایک دوست کی کتیا، جو ہمیشہ گھر میں صاف ستھری رہتی تھی، نس بندی کے چند ماہ بعد اچانک سونے کے دوران یا اٹھتے بیٹھتے پیشاب کرنے لگی۔ وہ بیچاری خود بھی پریشان تھی اور اس کی مالک بھی۔ یہ مسئلہ اس لیے پیدا ہوتا ہے کیونکہ نس بندی کے بعد ایسٹروجن ہارمون کی کمی کی وجہ سے مثانے کے پٹھے، خاص طور پر یوریترل اسفنکٹر (urethral sphincter)، کمزور ہو جاتے ہیں جو پیشاب کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتے ہیں۔
ہارمونل عدم توازن کی وجہ سے بے قابو پیشاب
ایسٹروجن ہارمون مثانے اور یوریٹرا (urethra) کے پٹھوں کی مضبوطی اور لچک کو برقرار رکھنے میں مدد کرتا ہے۔ نس بندی کے بعد جب یہ ہارمون کم ہو جاتا ہے، تو مثانے کے پٹھے کمزور پڑ جاتے ہیں اور وہ پیشاب کو مکمل طور پر کنٹرول نہیں کر پاتے، خاص طور پر جب کتیا سو رہی ہو یا اس پر دباؤ پڑے۔ یہ مسئلہ مختلف نسلوں میں مختلف طریقوں سے ظاہر ہوتا ہے، لیکن بڑی نسل کی کتیاؤں میں، جیسے جرمن شیفرڈ یا لیبراڈور، یہ زیادہ عام ہے۔ میں نے کئی مالکان کو دیکھا ہے جو اس مسئلے کی وجہ سے بہت پریشان رہتے ہیں۔ خوش قسمتی سے، اس مسئلے کے علاج کے لیے کچھ ادویات موجود ہیں جو ہارمونز کی سطح کو متوازن کرتی ہیں یا مثانے کے پٹھوں کو مضبوط کرتی ہیں۔ لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ ڈاکٹر سے بروقت مشورہ کیا جائے۔
مثانے کی کمزوری اور انفیکشن کا بڑھتا خطرہ

جب مثانے کے پٹھے کمزور ہو جاتے ہیں اور پیشاب پوری طرح خارج نہیں ہوتا تو یہ یورینری ٹریکٹ انفیکشن (UTI) کا خطرہ بھی بڑھا دیتا ہے۔ رکا ہوا پیشاب بیکٹیریا کی افزائش کے لیے ایک بہترین ماحول فراہم کرتا ہے، جس سے انفیکشن ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ مجھے ایک بار ایک ایسے کیس کا سامنا ہوا جہاں کتیا کو بار بار پیشاب کا انفیکشن ہو رہا تھا اور اس کی وجہ نس بندی کے بعد ہونے والی مثانے کی کمزوری تھی۔ انفیکشن کی وجہ سے کتیا کو تکلیف ہوتی ہے، وہ بار بار پیشاب کرتی ہے اور درد محسوس کرتی ہے۔ اس لیے یہ ضروری ہے کہ اگر آپ کی کتیا میں پیشاب کی بے قاعدگی یا بار بار انفیکشن کا مسئلہ ہو تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رابطہ کریں تاکہ صحیح تشخیص اور علاج ہو سکے۔
نس بندی کے بعد بعض بیماریوں کا بڑھتا ہوا خطرہ
جب ہم نس بندی کا فیصلہ کرتے ہیں تو سب سے بڑا فائدہ جو ہمیں بتایا جاتا ہے وہ چھاتی کے کینسر اور رحم کے انفیکشن (Pyometra) سے بچاؤ ہوتا ہے، اور یہ بات بالکل درست ہے۔ لیکن، کیا آپ کو معلوم ہے کہ نس بندی بعض دیگر سنگین بیماریوں کا خطرہ بڑھا سکتی ہے؟ یہ ایک ایسا پہلو ہے جس پر اکثر خاموشی اختیار کی جاتی ہے، اور ایک باشعور مالک کے طور پر ہمیں اسے سمجھنا ضروری ہے۔ میرے سالوں کے تجربے نے مجھے یہ سکھایا ہے کہ ہر طبی عمل کے اپنے دونوں پہلو ہوتے ہیں، اور نس بندی بھی اس سے مستثنیٰ نہیں ہے۔ مجھے خود اس بات کا اندازہ اس وقت ہوا جب میں نے مختلف تحقیقی مطالعوں میں یہ اعداد و شمار دیکھے کہ بعض نس بندی شدہ کتیاؤں میں کچھ مخصوص کینسرز اور دیگر بیماریاں زیادہ پائی جاتی ہیں۔ یہ بات پریشان کن ہے، مگر اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم نس بندی نہ کروائیں، بلکہ اس کا مطلب ہے کہ ہمیں زیادہ باخبر اور محتاط رہنا ہوگا۔
غیر ہارمونل کینسرز کا امکان
حالیہ تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ جہاں نس بندی چھاتی کے کینسر کے خطرے کو کم کرتی ہے، وہیں یہ بعض دیگر قسم کے کینسرز، جیسے کہ آسٹیو سارکوما (Osteosarcoma – ہڈیوں کا کینسر)، ہیمانجیو سارکوما (Hemangiosarcoma – خون کی نالیوں کا کینسر) اور ٹرانزیشنل سیل کارسینوما (Transitional Cell Carcinoma – مثانے کا کینسر) کا خطرہ بڑھا سکتی ہے۔ یہ خاص طور پر بڑی نسل کی کتیاؤں میں زیادہ دیکھا گیا ہے۔ میں نے اپنے کئی مالکان کو دیکھا ہے جو اس حقیقت کو جان کر بہت پریشان ہوتے ہیں۔ یہ کینسرز بہت جارحانہ ہو سکتے ہیں اور ان کا علاج بھی مشکل ہوتا ہے۔ اس لیے، نس بندی کے بعد بھی اپنی کتیا کی باقاعدہ جانچ کروانا اور کسی بھی غیر معمولی علامت پر فوری توجہ دینا بہت ضروری ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ مسئلے کو جلد از جلد پکڑا جا سکے۔
دیگر صحت کے مسائل
کینسر کے علاوہ، نس بندی بعض دیگر دائمی بیماریوں کے خطرے کو بھی بڑھا سکتی ہے۔ مثال کے طور پر، ہائپوتھائرائیڈزم (Hypothyroidism)، جس میں تھائرائیڈ گلینڈ ہارمونز کی مناسب مقدار پیدا نہیں کرتا، نس بندی شدہ کتیاؤں میں زیادہ عام ہے۔ یہ بیماری کتیا کے میٹابولزم کو متاثر کرتی ہے، جس سے وزن بڑھنا، سستی، بالوں کا جھڑنا اور جلد کے مسائل ہو سکتے ہیں۔ میں نے اپنے ایک دوست کی کتیا میں یہ مسئلہ دیکھا تھا، اور کئی ٹیسٹ کے بعد معلوم ہوا کہ اسے ہائپوتھائرائیڈزم ہے۔ اس کے علاوہ، بعض اوقات نس بندی کے بعد ذیابیطس اور انفیکشنز کا خطرہ بھی بڑھ سکتا ہے۔ یہ مسائل بھی کتیا کی زندگی کی کیفیت کو بری طرح متاثر کرتے ہیں۔ اس لیے، نس بندی کے بعد ان کی صحت پر گہری نظر رکھنا اور باقاعدگی سے ویٹرنری چیک اپ کروانا بہت ضروری ہے۔
نس بندی کے بعد اپنی کتیا کی بہتر نگہداشت
نس بندی کے بعد، ہماری کتیاؤں کی زندگی میں ایک نیا باب شروع ہوتا ہے، اور ایک ذمہ دار مالک کے طور پر، ہمارا فرض ہے کہ ہم انہیں بہترین ممکنہ نگہداشت فراہم کریں۔ یہ صرف اس آپریشن کے بعد کی جسمانی دیکھ بھال نہیں ہے، بلکہ ان کی ہارمونل تبدیلیوں کے بعد کی ضروریات کو سمجھنا بھی ہے۔ مجھے خود یہ احساس ہوا ہے کہ اگر ہم نس بندی کے ممکنہ ضمنی اثرات سے واقف ہوں تو ہم انہیں بہت حد تک سنبھال سکتے ہیں۔ میرے پاس کئی ایسے مالکان آتے ہیں جو اس بات پر پریشان ہوتے ہیں کہ ان کی کتیا کا وزن بڑھ رہا ہے یا اس کے رویے میں تبدیلی آ گئی ہے۔ انہیں یہ سمجھانا ضروری ہے کہ یہ نس بندی کا ایک ممکنہ حصہ ہے اور اسے صحیح دیکھ بھال اور حکمت عملی سے حل کیا جا سکتا ہے۔ اس کا مقصد یہ نہیں ہے کہ ہم نس بندی سے ڈر جائیں، بلکہ یہ ہے کہ ہم ایک باخبر اور فعال کردار ادا کریں۔
خوراک اور ورزش کا خاص خیال
جیسا کہ ہم نے پہلے بات کی، نس بندی کے بعد کتیا کا میٹابولزم سست ہو جاتا ہے اور وزن بڑھنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اس لیے، ان کی خوراک میں فوری طور پر تبدیلی کرنا چاہیے۔ انہیں کم کیلوریز والی، متوازن اور اعلیٰ معیار کی خوراک دیں جو خاص طور پر نس بندی شدہ کتیاؤں کے لیے تیار کی گئی ہو۔ میں نے دیکھا ہے کہ بہت سے مالکان اس تبدیلی کو نظر انداز کرتے ہیں اور پھر وزن کے مسائل کا سامنا کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ، باقاعدہ ورزش بھی انتہائی ضروری ہے۔ روزانہ واک، ہلکے پھلکے کھیل اور ذہنی چیلنجز ان کو چست اور خوش رکھیں گے۔ میری ذاتی رائے میں، ایک متوازن خوراک اور باقاعدہ ورزش نس بندی کے بعد کی زندگی کو صحت مند اور پرجوش رکھنے کی کنجی ہے۔
ماہرانہ مشاورت اور مستقل چیک اپ
کسی بھی غیر معمولی علامت یا رویے میں تبدیلی پر فوری طور پر اپنے ویٹرنری ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔ وہ آپ کو صحیح مشورہ دے سکتے ہیں اور اگر ضرورت ہو تو مناسب ادویات یا سپلیمنٹس تجویز کر سکتے ہیں۔ مجھے یاد ہے جب میری ایک کلائنٹ کی کتیا کو نس بندی کے بعد پیشاب کا مسئلہ ہونے لگا تھا، تو ڈاکٹر نے اسے ایک خاص دوا تجویز کی تھی جس سے وہ بہت بہتر ہو گئی تھی۔ باقاعدگی سے چیک اپ کروانا، خاص طور پر سالانہ خون کے ٹیسٹ، ان بیماریوں کا جلد پتہ لگانے میں مدد کر سکتے ہیں جن کا خطرہ نس بندی کے بعد بڑھ جاتا ہے۔ اپنے ڈاکٹر کے ساتھ ایک اچھا تعلق قائم رکھنا اور ان کے مشوروں پر عمل کرنا ہماری کتیا کی لمبی اور صحت مند زندگی کی ضمانت ہے۔
| ضمنی اثرات | وجوہات | مالکان کے لیے تجاویز |
|---|---|---|
| وزن کا بڑھنا اور موٹاپا | میٹابولزم کا سست ہونا، ہارمونل تبدیلیاں | خوراک میں کمی، باقاعدہ ورزش، کم کیلوریز والی خوراک |
| رویے میں تبدیلیاں (ڈر، پریشانی) | ہارمونل عدم توازن | ٹریننگ، مثبت ماحول، اگر ضروری ہو تو ماہر سے مشاورت |
| جوڑوں اور ہڈیوں کے مسائل | ہارمونز کی کمی سے ہڈیوں کی کمزوری | مناسب ورزش، سپلیمنٹس، وقت پر ڈاکٹر سے چیک اپ |
| جلد اور کوٹ کے مسائل | ہارمونل تبدیلیاں، غذائی کمی | معیاری خوراک، اومیگا فیٹی ایسڈز، باقاعدہ گرومنگ |
| پیشاب کا بے قابو ہونا | مثانے کے پٹھوں کی کمزوری (ایسٹروجن کی کمی) | ڈاکٹر سے مشورہ، ادویات، وزن کا کنٹرول |
زندگی کی مجموعی کیفیت پر نس بندی کا طویل مدتی اثر
نس بندی کا فیصلہ بلاشبہ ایک اہم اور زندگی بدلنے والا قدم ہوتا ہے، اور اس کے ہماری پالتو کتیا کی زندگی کی مجموعی کیفیت پر طویل مدتی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ یہ صرف چند دن کا آپریشن نہیں، بلکہ یہ ایک ایسا عمل ہے جو ان کے جسمانی، ذہنی اور جذباتی توازن کو ہمیشہ کے لیے بدل دیتا ہے۔ میرے سالوں کے تجربے نے مجھے یہ سکھایا ہے کہ ہم صرف بیماریوں سے بچنے کے لیے نس بندی نہیں کرواتے، بلکہ ہم چاہتے ہیں کہ ہماری کتیا ایک لمبی، خوشحال اور پرسکون زندگی گزارے۔ لیکن اس بات کو سمجھنا بھی اتنا ہی اہم ہے کہ اس فیصلے کے کچھ ایسے پہلو بھی ہیں جن پر ہمیں پوری توجہ دینی چاہیے۔ یہ صرف منفی پہلو نہیں بلکہ یہ ہماری کتیا کی منفرد ضروریات کو سمجھنے کا موقع بھی فراہم کرتے ہیں۔
طویل مدتی صحت اور خوشی کی راہیں
جب ہم نس بندی کے تمام پہلوؤں کو سمجھ لیتے ہیں، تو ہم اپنی کتیا کے لیے زیادہ باخبر فیصلے کر سکتے ہیں۔ اس کا مطلب یہ نہیں کہ نس بندی ایک برا عمل ہے، بلکہ اس کا مطلب یہ ہے کہ ہمیں تمام معلومات کے ساتھ آگے بڑھنا چاہیے۔ مجھے ہمیشہ سے یہ یقین رہا ہے کہ ایک اچھا مالک وہی ہے جو اپنے پالتو جانور کی ہر چھوٹی بڑی ضرورت کو سمجھے اور اس کے لیے بہترین راستہ اختیار کرے۔ نس بندی کے بعد بھی، ہم اپنی کتیا کی خوراک، ورزش، رویے پر نظر رکھ کر اور باقاعدہ ڈاکٹر سے مشورہ کر کے اسے ایک صحت مند اور خوشگوار زندگی دے سکتے ہیں۔ یہ سچ ہے کہ کچھ چیلنجز سامنے آ سکتے ہیں، لیکن ایک فعال اور محبت کرنے والے مالک کے طور پر، ہم ان چیلنجز کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔
ایک مالک کا ذمہ دارانہ نقطہ نظر
بطور مالک، ہمیں ہمیشہ اپنی کتیا کی فلاح و بہبود کو سب سے اوپر رکھنا چاہیے۔ نس بندی کے بعد ان کی صحت اور رویے میں آنے والی تبدیلیوں کو قبول کرنا اور ان کا مناسب حل تلاش کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ یہ ہماری کتیا کی شخصیت کا ایک حصہ بن جاتا ہے اور ہمیں اسے اسی طرح محبت اور دیکھ بھال سے اپنانا چاہیے۔ مجھے خود اس بات کا احساس ہے کہ یہ فیصلہ آسان نہیں ہوتا، اور اس میں بہت سی سوچ بچار کی ضرورت ہوتی ہے۔ لیکن اگر ہم تمام حقائق کو جان کر یہ فیصلہ کریں گے اور اس کے بعد اپنی کتیا کی بہتر نگہداشت کے لیے تیار رہیں گے، تو ہم اسے ایک بھرپور اور خوشیوں بھری زندگی دے سکتے ہیں۔ اس سفر میں ڈاکٹر اور پالتو جانوروں کے ماہرین آپ کے بہترین رہبر ثابت ہو سکتے ہیں۔
글을 마치며
بالآخر، اپنی پیاری کتیا کے لیے نس بندی کا فیصلہ کرنا ایک بہت بڑا قدم ہے، جس کے بارے میں مکمل معلومات ہونا بہت ضروری ہے۔ مجھے امید ہے کہ اس بلاگ پوسٹ نے آپ کو نس بندی کے ان پہلوؤں سے آگاہ کیا ہوگا جن پر اکثر بات نہیں کی جاتی۔ یہ صرف ایک سرجری نہیں بلکہ ہماری کتیا کی زندگی کی مجموعی کیفیت پر گہرا اثر ڈالنے والا ایک اہم فیصلہ ہے۔ ایک ذمہ دار مالک کے طور پر، ہمارا فرض ہے کہ ہم تمام حقائق کو جانیں، اپنے ڈاکٹر سے کھل کر بات کریں، اور پھر اپنی کتیا کے لیے وہ راستہ منتخب کریں جو اسے ایک لمبی، صحت مند اور خوشحال زندگی دے سکے۔ یاد رکھیں، ان کی صحت ہماری اولین ترجیح ہے۔
알아두면 쓸모 있는 정보
1. نس بندی کے بعد اپنی کتیا کی خوراک میں فوری تبدیلی لائیں، کم کیلوریز والی اور متوازن غذا استعمال کریں تاکہ وزن بڑھنے سے بچا جا سکے۔
2. روزانہ کی بنیاد پر باقاعدہ ورزش اور ذہنی سرگرمیاں کروائیں تاکہ وہ چست اور فعال رہ سکیں۔ واک، کھیل اور پزل کھلونے بہترین انتخاب ہیں۔
3. اگر آپ اپنی کتیا کے رویے میں کوئی غیر معمولی تبدیلی محسوس کریں، جیسے کہ بڑھا ہوا خوف یا جارحیت، تو فوراً کسی ماہر ویٹرنری بیہیویورسٹ یا ٹرینر سے رابطہ کریں۔
4. جوڑوں اور ہڈیوں کی صحت کے لیے خصوصی سپلیمنٹس، جیسے اومیگا فیٹی ایسڈز اور گلوکوسامین، اپنے ڈاکٹر کے مشورے سے استعمال کریں، خاص طور پر بڑی نسل کی کتیاؤں کے لیے۔
5. اپنی کتیا کے ڈاکٹر کے ساتھ مستقل رابطے میں رہیں اور سالانہ چیک اپ کو یقینی بنائیں۔ جلد تشخیص سے کئی بڑے مسائل سے بچا جا سکتا ہے۔
중요 사항 정리
نس بندی کے بعد مادہ کتیا کی صحت اور خوشی کو برقرار رکھنے کے لیے میٹابولزم کی سستی، ہارمونل تبدیلیوں اور ممکنہ بیماریوں پر گہری نظر رکھنا ضروری ہے۔ باقاعدہ ورزش، متوازن خوراک، اور بروقت ویٹرنری مشاورت آپ کی کتیا کو ممکنہ ضمنی اثرات سے بچا کر ایک صحت مند اور فعال زندگی گزارنے میں مدد دے سکتی ہے۔ ہر فیصلہ مکمل معلومات اور محبت کے ساتھ لیا جانا چاہیے۔
اکثر پوچھے گئے سوالات (FAQ) 📖
س: کیا میری کتیا نس بندی کے بعد موٹی ہو جائے گی؟ یہ کتنا عام ہے اور میں اسے کیسے روک سکتی ہوں؟
ج: جی ہاں، یہ ایک بہت ہی عام مشاہدہ ہے کہ نس بندی کے بعد کتیا کا وزن بڑھ جاتا ہے۔ میرے برسوں کے تجربے میں، میں نے خود دیکھا ہے کہ میرے بہت سے دوستوں کی کتیا جو پہلے بہت چست اور پتلی تھی، نس بندی کے بعد کچھ سست ہو گئی اور وزن بڑھنے لگا۔ اس کی سب سے بڑی وجہ ہارمونز کی تبدیلی ہے، جو ان کے میٹابولزم کو سست کر دیتی ہے۔ جب ایسٹروجن ہارمونز کی سطح کم ہوتی ہے تو ان کے جسم کی توانائی کی ضروریات بھی کم ہو جاتی ہیں، لیکن اکثر مالکان انہیں اتنی ہی خوراک دیتے رہتے ہیں جتنی وہ پہلے کھاتی تھیں۔تو، آپ اسے کیسے روک سکتی ہیں؟ سب سے پہلے اور اہم بات یہ ہے کہ آپ کو اس کی خوراک پر فوری توجہ دینی ہوگی۔ میں ہمیشہ تجویز کرتی ہوں کہ نس بندی کے بعد اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کرکے ایسی خوراک کا انتخاب کریں جو کیلوریز میں کم ہو، یا ان کی خوراک کی مقدار کو تھوڑا کم کر دیں۔ میرے ایک جاننے والے نے اپنی کتیا کی خوراک میں آدھا کپ کمی کی اور اسے کم کیلوریز والا کھانا دینا شروع کیا، جس سے اس کا وزن کنٹرول میں رہا۔ دوسرا بڑا حل ہے زیادہ ورزش!
وہ پہلے جتنی ہی فعال رہے، اس کے لیے اسے باہر لے جائیں، اسے کھیلیں، اور اسے بھاگنے دوڑنے کا موقع دیں۔ یہ نہ صرف اس کے وزن کو کنٹرول کرے گا بلکہ اسے ذہنی طور پر بھی خوش رکھے گا۔ یہ چھوٹی چھوٹی تبدیلیاں آپ کی کتیا کو نس بندی کے بعد بھی صحت مند اور خوش رکھ سکتی ہیں۔
س: نس بندی کے بعد میری کتیا کے رویے میں کیا تبدیلیاں آ سکتی ہیں؟ کیا وہ زیادہ پرسکون ہو جائے گی یا کوئی اور مسائل پیش آ سکتے ہیں؟
ج: زیادہ تر مالکان کو یہ توقع ہوتی ہے کہ نس بندی کے بعد ان کی کتیا زیادہ پرسکون ہو جائے گی، اور ہاں، بہت سے معاملات میں ایسا ہی ہوتا ہے۔ گرمی کے دوران ہونے والی بے چینی، چڑچڑاپن اور نر کتوں کو اپنی طرف متوجہ کرنے جیسے رویے ختم ہو جاتے ہیں، جو یقیناً ایک اچھی بات ہے۔ لیکن میرے مشاہدے اور کئی سالوں کے تجربے میں، میں نے یہ بھی دیکھا ہے کہ بعض اوقات غیر متوقع رویے کی تبدیلیاں بھی رونما ہوتی ہیں۔ مجھے یاد ہے ایک ایسا کیس جہاں ایک بہت ہی زندہ دل اور چنچل کتیا نس بندی کے بعد تھوڑی گھبرائی ہوئی اور شرمیلی رہنے لگی، جو میرے لیے ایک حیران کن بات تھی۔یہ ہارمونل تبدیلیوں کی وجہ سے ہو سکتا ہے، خاص طور پر اگر نس بندی بہت کم عمری میں کی گئی ہو۔ کچھ کتیاؤں میں اضطراب (anxiety)، خوف، یا یہاں تک کہ دوسرے کتوں کے ساتھ ہلکی سی جارحیت میں اضافہ بھی دیکھا گیا ہے۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ہارمونز کا توازن ٹوٹنے سے ان کی شخصیت پر ایک لطیف سا اثر پڑتا ہے۔ اسے سنبھالنے کے لیے، میرا مشورہ ہے کہ آپ اسے مسلسل سماجی تربیت (socialization) دیتے رہیں، نئے لوگوں اور کتوں سے ملاتے رہیں، تاکہ وہ گھبرائے نہیں۔ مثبت تقویت (positive reinforcement) کے ذریعے اس کی حوصلہ افزائی کریں، اور اسے احساس دلائیں کہ وہ محفوظ ہے۔ اگر رویے میں کوئی بڑی تبدیلی محسوس ہو تو اپنے جانوروں کے ڈاکٹر سے ضرور مشورہ کریں، کیونکہ وہ مزید رہنمائی کر سکتے ہیں۔
س: نس بندی کے بعد میری کتیا کو صحت کے کن دیگر پوشیدہ مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جن کے بارے میں زیادہ بات نہیں کی جاتی؟
ج: نس بندی کے فائدے اپنی جگہ، لیکن بطور ذمہ دار مالک، ہمیں ان پوشیدہ مسائل کے بارے میں بھی پتہ ہونا چاہیے جن کے بارے میں اکثر بات نہیں کی جاتی۔ میرے اور میرے جانوروں کے ڈاکٹر دوستوں کے درمیان ہونے والی گفتگو اور تجربے سے مجھے یہ بات بہت اچھی طرح سمجھ آئی ہے کہ نس بندی کے بعد کچھ کتیاؤں کو مختلف قسم کے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔سب سے نمایاں مسائل میں سے ایک جو میں نے بہت سے مالکان کو بتاتے سنا ہے وہ ہے “یورینری انکانٹینینس” یعنی پیشاب کا غیر ارادی طور پر ٹپکنا۔ یہ خاص طور پر بڑے سائز کی کتیاؤں میں زیادہ عام ہے اور بعض اوقات نس بندی کے کئی سال بعد بھی ظاہر ہو سکتا ہے۔ یہ ہارمونز کی کمی کی وجہ سے ہوتا ہے جو مثانے کے کنٹرول کو کمزور کر دیتا ہے۔ دوسرا اہم مسئلہ جو اکثر نظر انداز کیا جاتا ہے وہ ہے “جوڑوں کے مسائل” یا “آرتھوپیڈک مسائل”۔ کچھ تحقیق سے یہ پتہ چلا ہے کہ اگر کتیا کی نس بندی بہت کم عمری میں کر دی جائے تو اس کے جوڑوں کی نشوونما مکمل نہیں ہو پاتی، جس سے بعد میں جوڑوں کا درد یا لنگڑا پن ہو سکتا ہے۔ میرے ڈاکٹر دوستوں نے کئی بار ہائیپوتھائیرائیڈزم (hypothyroidism) یعنی تھائیرائیڈ ہارمونز کی کمی کو بھی نس بندی سے جوڑا ہے۔ اس سے کتیا سست ہو سکتی ہے، اس کا وزن بڑھ سکتا ہے، اور اس کے بال گر سکتے ہیں۔ان مسائل سے بچنے یا انہیں جلد پہچاننے کے لیے، سب سے اہم یہ ہے کہ آپ اپنی کتیا کے جسم اور رویے میں ہونے والی کسی بھی تبدیلی پر گہری نظر رکھیں۔ باقاعدگی سے جانوروں کے ڈاکٹر کے پاس چیک اپ کے لیے جائیں اور اپنی کتیا کی صحت کے حوالے سے تمام خدشات ان کے ساتھ کھل کر بات کریں۔ ایک اچھی متوازن غذا اور مناسب ورزش ان مسائل کے خطرے کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔






