بلی کو دوا پلانا آسان بنائیں: 5 حیرت انگیز ٹپس جو ہر مالک کو جاننی چاہئیں

webmaster

고양이 약물 복용 요령 - **Prompt:** A serene and brightly lit indoor scene. A kind-faced, gentle human (gender-neutral, wear...

ہر پیارے بلی کے مالکان! کیا آپ کی پیاری بلی کو دوا پلانا کسی مشکل مشن سے کم نہیں لگتا؟ کیا آپ ہر بار اس کوشش میں ناکام ہو جاتے ہیں، اور آپ کی بلی ناراض ہو کر چھپ جاتی ہے؟ میں آپ کے درد کو سمجھ سکتی ہوں!

آخر بلیوں کو دوا دینا کوئی آسان کام نہیں ہے، لیکن پریشان ہونے کی کوئی بات نہیں، کیونکہ آج میں آپ کے لیے کچھ ایسے آسان اور کارآمد طریقے لے کر آئی ہوں جو آپ کی اس مشکل کو بہت حد تک کم کر دیں گے۔ جدید طریقوں اور کچھ خاص ٹپس کی مدد سے، اب آپ اپنی بلی کو بغیر کسی ہنگامہ آرائی کے آسانی سے دوا دے سکیں گے۔ یہ میری اپنی آزمائی ہوئی ترکیبیں ہیں جو آپ کے لیے یقیناً مددگار ثابت ہوں گی اور آپ کے اور آپ کی بلی کے رشتے کو مزید مضبوط بنائیں گی۔ تو آئیے، اس مسئلے کا ایک پُرسکون اور آسان حل تلاش کرتے ہیں۔ نیچے دیئے گئے مضمون میں، ہم اس کے بارے میں تفصیل سے جانتے ہیں۔

بلی کو دوا دینے کی تیاری: آدھی جنگ یہیں جیت لیں!

고양이 약물 복용 요령 - **Prompt:** A serene and brightly lit indoor scene. A kind-faced, gentle human (gender-neutral, wear...

صحیح وقت اور ماحول کا انتخاب

میری پیاری بلیوں کے مالکان، میں نے اپنی زندگی میں کئی بار یہ تجربہ کیا ہے کہ اگر دوا دینے کی تیاری اچھے طریقے سے نہ کی جائے تو آدھا کام تو وہیں بگڑ جاتا ہے۔ میری ایک بلی، ‘مونٹی’ ہے، وہ اتنی چالاک ہے کہ اگر اسے ذرا بھی شک ہو جائے کہ میں اس کے ساتھ کچھ ‘غیر معمولی’ کرنے والی ہوں، تو وہ فوراً غائب ہو جاتی ہے۔ اس لیے سب سے پہلے، ایک پرسکون اور شور سے پاک ماحول کا انتخاب کرنا بہت ضروری ہے۔ میں ہمیشہ کوشش کرتی ہوں کہ ایسا وقت ہو جب گھر میں زیادہ لوگ نہ ہوں اور کوئی اچانک شور شرابا نہ ہو۔ یہ میری مونٹی کو بھی سکون دیتا ہے اور مجھے بھی کام پر توجہ مرکوز کرنے میں مدد ملتی ہے۔ یہ ایک ایسی چھوٹی سی ٹِپ ہے جو آپ کو ناقابل یقین حد تک مدد دے سکتی ہے، کیونکہ اگر بلی گھبرائی ہوئی ہو تو اسے دوا دینا ایک جنگ میں بدل سکتا ہے۔ میں نے یہ بھی دیکھا ہے کہ جب میری بلی آرام کر رہی ہوتی ہے، یا جب وہ تھوڑی سی غنودگی کی حالت میں ہوتی ہے، تو اسے دوا دینا نسبتاً آسان ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ، دوا دینے سے پہلے بلی کو پیار کریں، اس سے بات کریں، اور اسے احساس دلائیں کہ سب کچھ ٹھیک ہے۔ اس سے اس کا اعتماد بڑھتا ہے اور وہ آپ کے ساتھ زیادہ تعاون کرتی ہے۔ تجربے سے میں نے یہ سیکھا ہے کہ صبر اور نرمی اس معاملے میں آپ کے بہترین دوست ہیں۔

ضروری سامان تیار رکھیں

اب بات کرتے ہیں ضروری سامان کی۔ یقین مانیں، ایک بار جب آپ بلی کو پکڑ لیں تو آپ کے پاس ہر چیز ہاتھ کے قریب ہونی چاہیے۔ میں نے ایک بار یہ غلطی کی تھی کہ گولی نکالنا بھول گئی تھی، اور جب میں واپس آئی تو میری بلی کمرے سے غائب ہو چکی تھی۔ اس دن کے بعد سے، میں ہمیشہ دوا، کوئی تولیہ (جس میں بلی کو لپیٹا جا سکے)، اس کا پسندیدہ ٹریٹ (انعام کے لیے)، اور پینے کا پانی سب ایک جگہ جمع کر لیتی ہوں۔ اگر آپ کے پاس ‘پِل پشّر’ ہے، تو اسے بھی تیار رکھیں۔ کبھی کبھی، اگر دوا کڑوی ہو، تو میں تھوڑا سا میٹھا سیرپ بھی تیار رکھتی ہوں تاکہ بلی کو فوراً کچھ میٹھا کھلا کر اس کے منہ کا کڑوا ذائقہ ختم کیا جا سکے۔ یہ ایک چھوٹی سی تفصیل ہے لیکن یہ بلی کے لیے دوا کے تجربے کو بہت بہتر بنا سکتی ہے۔ میرے نزدیک تیاری کا یہ مرحلہ اتنا ہی اہم ہے جتنا کہ خود دوا دینا، کیونکہ یہ آپ کی اور آپ کی بلی کی پریشانی کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔

حکمت عملی سے دوا چھپانا: بلی کو پتہ بھی نہیں چلے گا!

پسندیدہ کھانے میں ملاوٹ

جب میری بلی کو دوا پلانے کی بات آتی ہے، تو میں سب سے پہلے یہ طریقہ آزماتی ہوں کہ کیا اسے چھپایا جا سکتا ہے یا نہیں۔ میں جانتی ہوں کہ یہ تھوڑا چالاکانہ طریقہ ہے، لیکن جب بات آپ کے پالتو جانور کی صحت کی ہو تو سب کچھ جائز ہے۔ میری ‘لیلیٰ’ کو گیلے کھانے (wet food) سے عشق ہے، خاص طور پر ٹونا والے۔ میں اکثر اس کے گیلے کھانے کی چھوٹی سی مقدار میں گولی یا پاؤڈر (اگر ڈاکٹر نے اجازت دی ہو) ملا دیتی ہوں۔ یاد رکھیں، ڈاکٹر سے پوچھے بغیر کسی بھی گولی کو توڑنا یا پیسنا نہیں چاہیے کیونکہ کچھ دوائیں لیٹ ریلیز ہوتی ہیں یا ان کا ذائقہ کڑوا ہوتا ہے۔ میں نے ایک بار اپنی بلی کو ایک کڑوی گولی پیس کر دی تھی، اور اس نے سارا کھانا چھوڑ دیا!

اس لیے اب میں ہمیشہ چھوٹی سی مقدار میں کھانا استعمال کرتی ہوں تاکہ اگر وہ نہ بھی کھائے تو زیادہ کھانا ضائع نہ ہو۔ چکن کا شوربہ (chicken broth) یا بے بی فوڈ بھی اچھے متبادل ثابت ہو سکتے ہیں کیونکہ ان کا ذائقہ بلیوں کو بہت پسند ہوتا ہے۔ میں نے دیکھا ہے کہ جب بلی بھوکی ہوتی ہے تو وہ یہ “ملاوٹ” والا کھانا زیادہ آسانی سے کھا لیتی ہے۔

Advertisement

سیال ادویات کا آسان حل

سیال ادویات کو چھپانا تھوڑا مشکل ہو سکتا ہے، لیکن ناممکن نہیں۔ میری ‘سموکی’ کو سیال دوائیں بالکل پسند نہیں، وہ انہیں فوراً تھوک دیتی ہے۔ میں نے یہ تجربہ کیا ہے کہ تھوڑا سا میٹھا سیرپ یا پھر کوئی ایسا ڈراپ جس کا ذائقہ بلی کو پسند ہو، اس میں دوا کی چند بوندیں ملا کر اسے سرنج سے براہ راست منہ میں دیا جائے۔ لیکن اس میں بھی مہارت کی ضرورت ہوتی ہے۔ میں کبھی کبھی دوا کو تھوڑے سے دہی یا پنیر (اگر ڈاکٹر نے اجازت دی ہو) میں ملا کر بھی پیش کرتی ہوں۔ لیکن پھر وہی بات ہے، مقدار بہت کم رکھنی ہے تاکہ بلی کو شک نہ ہو اور وہ سارا کھا لے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ آپ بلی کے مزاج کو سمجھیں۔ اگر وہ زیادہ ہی نخرے دکھا رہی ہے تو زبردستی کرنے کے بجائے کوئی دوسرا طریقہ آزمائیں۔ میرا ایک دوست تو اپنی بلی کو دوا دینے کے لیے اس کے پسندیدہ کھلونے سے اس کی توجہ ہٹاتا ہے اور پھر چپکے سے دوا دے دیتا ہے۔ ہر بلی کا اپنا مزاج ہوتا ہے، اس لیے مختلف طریقوں کو آزماتے رہنا ہی کامیابی کی کنجی ہے۔

گولی یا کیپسول دینے کا فن: ایک پیشہ ور کی طرح!

‘پِل پشّر’ کا استعمال

جب بلی اتنی ہوشیار ہو کہ کھانے میں دوا کی “ملاوٹ” کو بھی بھانپ لے، تو پھر گولی یا کیپسول براہ راست دینا ہی واحد حل بچتا ہے۔ یہ وہ مرحلہ ہے جہاں کئی مالکان ہار مان لیتے ہیں، لیکن پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔ میرے پاس ایک ‘پِل پشّر’ نام کا چھوٹا سا آلہ ہے جو اس کام کو بہت آسان بنا دیتا ہے۔ یہ ایک پلاسٹک کی سرنج کی طرح ہوتا ہے جس کے سرے پر گولی پھنسانے کے لیے جگہ بنی ہوتی ہے۔ اس سے آپ گولی کو بلی کے گلے کے پچھلے حصے میں آسانی سے رکھ سکتے ہیں۔ میں نے اپنی مونٹی پر اس کا کئی بار استعمال کیا ہے اور یہ واقعی کام کرتا ہے۔ سب سے پہلے، بلی کو ایک تولیے میں لپیٹ لیں تاکہ وہ اپنے پنجوں کا استعمال نہ کر سکے۔ پھر بلی کے سر کو تھوڑا سا اوپر اٹھائیں اور اس کا منہ آہستہ سے کھولیں۔ ‘پِل پشّر’ کی مدد سے گولی کو زبان کی جڑ کے قریب رکھیں اور فوراً سرنج کے پشّر کو دبا دیں۔ اس سے گولی گلے میں چلی جائے گی۔ اس کے بعد، بلی کے گلے کو آہستہ سے مساج کریں یا اس کی ناک پر ہلکا سا پھونک ماریں تاکہ وہ گولی نگل لے۔

نرمی اور مہارت سے پکڑنا
گولی دینے کا ایک اور اہم حصہ بلی کو نرمی اور مہارت سے پکڑنا ہے۔ اگر آپ بلی کو مضبوطی سے نہیں پکڑیں گے تو وہ آپ کے ہاتھوں سے پھسل جائے گی یا آپ کو نوچ بھی سکتی ہے۔ میں عام طور پر بلی کو اپنے بازو کے نیچے یا اپنی گود میں، ایک تولیے میں لپیٹ کر رکھتی ہوں۔ اس سے نہ صرف بلی محفوظ رہتی ہے بلکہ میرے ہاتھ بھی محفوظ رہتے ہیں۔ بلی کے سر کو ایک ہاتھ سے پکڑیں، انگوٹھا اور شہادت کی انگلی اس کے جبڑوں کے کونوں پر رکھیں۔ پھر دوسرے ہاتھ سے گولی یا کیپسول اس کے منہ میں ڈالیں۔ یاد رکھیں، یہ کام تیزی سے اور نرمی سے کرنا ہے تاکہ بلی کو زیادہ تکلیف نہ ہو۔ جب آپ یہ کام کرلیں، تو فوراً بلی کو انعام دیں اور اسے پیار کریں۔ یہ اسے اگلی بار بھی تعاون کرنے کی ترغیب دے گا۔ میں نے کئی بار محسوس کیا ہے کہ اگر بلی کو مثبت تجربہ ملے تو وہ اگلی بار کم مزاحمت کرتی ہے۔

سیال ادویات: قطرہ قطرہ محبت کے ساتھ

Advertisement

سرنج کا درست استعمال

سیال ادویات دینا اکثر گولی دینے سے زیادہ مشکل لگتا ہے، کیونکہ بلی آسانی سے انہیں تھوک دیتی ہے یا منہ سے باہر نکال دیتی ہے۔ میری پیاری ‘میا’ کے ساتھ یہ مسئلہ بہت ہوتا ہے۔ اس کے لیے میں ایک چھوٹی سی پلاسٹک سرنج کا استعمال کرتی ہوں (جو کہ سوئی کے بغیر ہوتی ہے)۔ سب سے پہلے، دوا کی صحیح مقدار سرنج میں بھر لیں۔ پھر، بلی کو احتیاط سے پکڑیں، بالکل اسی طرح جیسے گولی دیتے وقت۔ میں اسے ہمیشہ اس کی پسندیدہ کمبل میں لپیٹ لیتی ہوں تاکہ وہ سکون محسوس کرے۔ اب، سرنج کو بلی کے منہ کے سائیڈ میں (جہاں دانت نہیں ہوتے) آہستگی سے ڈالیں اور دوا کو دھیرے دھیرے دبائیں۔ یہ یاد رکھنا بہت ضروری ہے کہ آپ دوا کو تیزی سے نہ دبائیں، ورنہ بلی کا دم گھٹ سکتا ہے یا وہ فوراً اسے باہر پھینک دے گی۔ دوا کو آہستہ آہستہ دیں تاکہ بلی اسے نگل سکے اور اسے تھوکنے کا موقع نہ ملے۔

ذائقہ دار سیرپ کا انتخاب

اگر آپ کی بلی سیال ادویات بالکل نہیں پیتی، تو اپنے ویٹرنریین سے پوچھیں کہ کیا کوئی ذائقہ دار سیرپ دستیاب ہے یا نہیں؟ میں نے کئی بار دیکھا ہے کہ کمپاؤنڈ فارمیسی والے بلیوں کے لیے مخصوص ذائقوں جیسے چکن یا فش کے ذائقے میں دوائیں تیار کرتے ہیں۔ میری مونٹی کو ایک بار ایک اینٹی بائیوٹک لینا پڑا تھا جو بہت کڑوا تھا، اور ڈاکٹر نے اسے چکن کے ذائقے میں تیار کروا کر دیا تھا۔ اس سے مونٹی کو دوا دینا بہت آسان ہو گیا تھا۔ بعض اوقات، آپ تھوڑی سی دوا کو بلی کے پسندیدہ شوربے یا بہت تھوڑی مقدار میں دہی کے ساتھ بھی ملا سکتے ہیں، لیکن اس بات کا خیال رکھیں کہ ذائقہ اتنا تیز نہ ہو کہ بلی کو دوا کا احساس ہو جائے۔ میرا ذاتی تجربہ یہ ہے کہ اگر دوا کا ذائقہ بلی کو قابل قبول ہو تو آپ کی آدھی مشکل تو وہیں حل ہو جاتی ہے۔ اس کے علاوہ، دوا دینے کے فوراً بعد اسے کوئی ٹریٹ دینا یا پیار کرنا بھی بہت اہم ہے تاکہ اس کا منہ کا ذائقہ بہتر ہو اور اسے یہ عمل اتنا برا نہ لگے۔

مرہم اور سپرے کا استعمال: جلد کی حفاظت

توجہ ہٹانے کی تکنیک

ہم سب جانتے ہیں کہ بلیوں کو مرہم لگانا یا سپرے کرنا کسی بڑے چیلنج سے کم نہیں ہوتا۔ میری ‘شہزادی’ کو جب پچھلے سال جلد کا مسئلہ ہوا تھا اور ڈاکٹر نے مرہم لگانے کو کہا، تو میں سوچ میں پڑ گئی کہ یہ کیسے کروں گی۔ وہ فوراً اسے چاٹنے کی کوشش کرتی تھی اور بھاگ جاتی تھی۔ میں نے اس کے لیے ایک تکنیک اپنائی: جب میں اسے مرہم لگاتی تھی، تو میرا پارٹنر اسے اس کے پسندیدہ کھلونے سے کھیلنے میں مصروف کر دیتا تھا، یا اسے کوئی مزیدار ٹریٹ دیتا تھا۔ اس سے اس کی توجہ بٹ جاتی تھی اور مجھے مرہم لگانے کا پورا موقع مل جاتا تھا۔ آپ بھی کسی دوسرے شخص کی مدد لے سکتے ہیں یا اسے کسی ایسے کھلونا میں مصروف کر سکتے ہیں جسے وہ عام طور پر بہت پسند کرتی ہو۔ اس تکنیک سے بلی کا دھیان بٹ جاتا ہے اور اسے یہ احساس نہیں ہوتا کہ اس کے ساتھ کچھ “ناپسندیدہ” ہو رہا ہے۔ یہ آپ کے کام کو کافی آسان بنا دے گا۔

حفاظت کا یقینی بنانا

مرہم یا سپرے لگانے کے بعد سب سے بڑا مسئلہ یہ ہوتا ہے کہ بلی اسے چاٹ نہ لے۔ کچھ مرہم بلیوں کے لیے نقصان دہ ہو سکتے ہیں اگر وہ انہیں چاٹ لیں۔ اس لیے، میں ہمیشہ کوشش کرتی ہوں کہ مرہم لگانے کے بعد کچھ دیر تک بلی پر نظر رکھوں۔ اگر ضرورت پڑے تو ڈاکٹر سے پوچھ کر “الزبتھن کالر” (E-collar) کا استعمال کیا جا سکتا ہے، جسے “کون” بھی کہتے ہیں۔ یہ کالر بلی کو اس کے زخم تک پہنچنے اور مرہم چاٹنے سے روکتا ہے۔ میری مونٹی کو شروع میں یہ کالر بالکل پسند نہیں آیا تھا، لیکن اس کی صحت کے لیے یہ ضروری تھا۔ میں نے اسے کالر پہنانے کے بعد کچھ دیر پیار کیا اور اسے سمجھانے کی کوشش کی کہ یہ اس کے لیے بہتر ہے۔ اگر مرہم جلد جذب ہونے والا ہو تو اتنا مسئلہ نہیں ہوتا، لیکن اگر وہ دیر تک سطح پر رہے تو احتیاط لازمی ہے۔ یہ ایک ایسا کام ہے جہاں تھوڑی سی اضافی توجہ آپ کی بلی کو کسی بھی ممکنہ نقصان سے بچا سکتی ہے۔

دوا دینے کے بعد: تعریف اور انعام!

Advertisement

고양이 약물 복용 요령 - **Prompt:** A close-up shot of a clever cat owner (gender-neutral, wearing a simple shirt) carefully...

پیار اور توجہ سے دل جیتیں

دوا دینے کا عمل ختم ہوتے ہی ہمارا کام ختم نہیں ہوتا۔ بلکہ، اصلی کام تو اس کے بعد شروع ہوتا ہے – بلی کے دل میں اپنا مقام بنانا۔ میں نے اپنی بلیوں کے ساتھ یہ کئی بار آزمایا ہے کہ دوا دینے کے فوراً بعد انہیں پیار کرنا، ان سے بات کرنا اور انہیں خوب توجہ دینا بہت ضروری ہے۔ اس سے انہیں یہ احساس ہوتا ہے کہ جو کچھ بھی ہوا وہ ان کی بھلائی کے لیے تھا اور یہ کہ آپ اب بھی ان سے پیار کرتے ہیں۔ میں اپنی ‘ٹینا’ کو اس کی پسندیدہ جگہ پر بیٹھ کر کچھ دیر سہلاتی ہوں یا اس کے ساتھ کھیلتی ہوں تاکہ وہ اس پریشان کن تجربے کو بھول جائے۔ یہ ایک طرح سے ان کے دماغ سے منفی تجربے کو مٹا دیتا ہے اور اگلی بار کے لیے مثبت یادیں بناتا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ یہ چھوٹی سی کوشش آپ اور آپ کی بلی کے رشتے کو مزید مضبوط بنائے گی۔

اگلی بار کے لیے مثبت تجربہ

انعام دینا ایک اور اہم جزو ہے۔ میں ہمیشہ دوا دینے کے بعد اپنی بلیوں کو ان کا پسندیدہ ٹریٹ (سنیک) دیتی ہوں۔ میری ‘کیشو’ کو ٹونا کے ٹریٹس بہت پسند ہیں، اور وہ جیسے ہی دوا کا کڑوا ذائقہ بھولتی ہے، ٹریٹ کھانے میں مصروف ہو جاتی ہے۔ اس سے انہیں یہ سکھانے میں مدد ملتی ہے کہ دوا لینا ایک مکمل طور پر منفی تجربہ نہیں ہے بلکہ اس کے بعد انہیں کوئی اچھی چیز ملتی ہے۔ یہ ایک طرح کی تربیت ہے جو انہیں مستقبل میں زیادہ تعاون کرنے کی ترغیب دیتی ہے۔ میں نے یہ بھی دیکھا ہے کہ اگر بلی کو دوا لینے کے بعد کسی قسم کی جسمانی تکلیف نہ ہو اور اسے پیار ملے تو وہ اگلی بار کم خوفزدہ ہوتی ہے۔ یہ صرف ایک دوا دینے کا عمل نہیں، بلکہ آپ کی بلی کی ذہنی اور جذباتی صحت کا بھی سوال ہے۔ آپ کی تھوڑی سی ہمدردی اور کوشش انہیں بہت سکون دے سکتی ہے اور آپ کے کام کو بھی آسان بنا سکتی ہے۔

جب سب کچھ ناکام ہو جائے: ڈاکٹر سے مشورہ!

ویٹرنریین کی مدد

میرے عزیز دوستوں، مجھے یہ کہنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں کہ کبھی کبھی ہم سب کچھ کر لیتے ہیں، ہر طریقہ آزما لیتے ہیں، لیکن پھر بھی ہماری بلی کو دوا دینا ایک ناممکن کام بن جاتا ہے۔ میری ‘سنی’ ایک ایسی بلی تھی جسے کوئی بھی دوا نہیں دی جا سکتی تھی۔ میں نے کوشش کی، میرے دوستوں نے کوشش کی، لیکن وہ اتنی مزاحمت کرتی تھی کہ مجھے ڈر تھا کہ اسے چوٹ نہ لگ جائے۔ ایسے حالات میں سب سے بہترین اور ذمہ دارانہ فیصلہ یہ ہوتا ہے کہ آپ اپنے ویٹرنریین (جانوروں کے ڈاکٹر) سے رابطہ کریں۔ وہ پیشہ ور ہوتے ہیں اور ان کے پاس ایسے طریقے اور اوزار ہوتے ہیں جو عام مالکان کے پاس نہیں ہوتے۔ کبھی کبھی وہ بلی کو ہلکا سا بے ہوش کر کے دوا دے سکتے ہیں یا پھر وہ آپ کو بلی کو دوا دینے کی صحیح تکنیک سکھا سکتے ہیں۔ میرا ذاتی مشورہ یہ ہے کہ اگر آپ کو بہت زیادہ پریشانی ہو رہی ہو یا بلی بہت زیادہ مزاحمت کر رہی ہو تو اپنی ضد پر قائم رہنے کے بجائے ڈاکٹر کی مدد ضرور لیں۔ ان کی مدد سے آپ کی بلی کی صحت بھی بہتر ہوگی اور آپ کو بھی ذہنی سکون ملے گا۔

ادویات کی متبادل شکلیں

کبھی کبھی، آپ کے ڈاکٹر کے پاس دوا کی متبادل شکلیں بھی ہو سکتی ہیں جو آپ کی بلی کے لیے آسان ہوں۔ مثال کے طور پر، کچھ دوائیں ایسی ہوتی ہیں جو انجیکشن کے ذریعے دی جا سکتی ہیں، یا پھر ایسی دوائیں جو جلد پر لگائی جاتی ہیں (ٹرانسڈرمل کریمز) اور خون میں جذب ہو جاتی ہیں۔ کچھ کمپاؤنڈ فارمیسیاں ایسی ہوتی ہیں جو بلیوں کے لیے مخصوص ذائقوں اور شکلوں میں دوائیں تیار کرتی ہیں، جیسے چکن فلیورڈ چیوز یا فش فلیورڈ لیکوئیڈز۔ میں نے اپنی ایک دوست کی بلی کے لیے ٹرانسڈرمل کریم کا استعمال کیا تھا کیونکہ وہ کوئی بھی چیز منہ سے نہیں لیتی تھی۔ اس سے اس کی جان بھی بچ گئی اور اس کو زیادہ پریشانی بھی نہیں ہوئی تھی۔ اس لیے، اپنے ویٹرنریین سے کھل کر بات کریں اور انہیں اپنی مشکلات بتائیں۔ وہ آپ کی بلی کی صحت کے لیے بہترین حل نکالنے میں آپ کی مدد کریں گے۔ یاد رکھیں، آپ اکیلے نہیں ہیں اور ہمیشہ مدد دستیاب ہوتی ہے۔

دوا کی قسم دینے کا بہترین طریقہ احتیاطی تدابیر
گولیاں/کیپسول

پِل پشّر کا استعمال، کھانے میں ملا کر (اگر ممکن ہو)

ڈاکٹر کی اجازت کے بغیر نہ پیسیں، فوراً انعام دیں

سیال ادویات

سرنج سے آہستہ آہستہ منہ کے سائیڈ میں، ذائقہ دار سیرپ

تیزی سے نہ دیں، نگلنے کو یقینی بنائیں، بعد میں میٹھا دیں

مرہم/سپرے

توجہ ہٹا کر لگائیں، کسی کی مدد لیں

چاٹنے سے روکیں (ضرورت پڑنے پر ای کالر)، جلد جذب ہونے دیں

글 کو سمیٹتے ہوئے

میرے پیارے بلیوں کے شوقین دوستو، ہم سب جانتے ہیں کہ اپنی پیاری بلیوں کو دوا دینا ایک مشکل کام ہو سکتا ہے، لیکن یہ ان کی صحت کے لیے بہت ضروری ہے۔ میں نے اپنی زندگی کے تجربات سے یہ سیکھا ہے کہ صبر، نرمی، اور تھوڑی سی حکمت عملی اس کام کو بہت آسان بنا دیتی ہے۔ یاد رکھیں، آپ کی بلی آپ پر بھروسہ کرتی ہے اور آپ کی محبت ہی اسے مشکل وقت میں ہمت دیتی ہے۔ امید ہے کہ یہ ٹپس آپ کے لیے کارآمد ثابت ہوں گی اور آپ اپنی بلی کو صحت مند اور خوش دیکھ کر بہت خوش ہوں گے۔

Advertisement

جاننے کے لیے مفید معلومات

1. ہمیشہ اپنے ویٹرنریین (جانوروں کے ڈاکٹر) سے مشورہ کریں کہ آپ کی بلی کو کس قسم کی دوا اور کس مقدار میں دینی ہے۔ کبھی بھی خود سے فیصلہ نہ کریں۔

2. دوا دینے سے پہلے تمام ضروری سامان تیار رکھیں تاکہ بلی کو پکڑنے کے بعد آپ کو کوئی چیز لینے کے لیے اٹھنا نہ پڑے۔ یہ عمل کو تیز اور کم پریشان کن بناتا ہے۔

3. دوا دینے کے بعد اپنی بلی کو فوراً اس کا پسندیدہ ٹریٹ (سنیک) دیں یا اسے پیار کریں تاکہ وہ اس منفی تجربے کو بھول کر مثبت یادیں بنا سکے۔

4. اگر آپ کی بلی بہت زیادہ مزاحمت کر رہی ہو تو زبردستی نہ کریں، کیونکہ اس سے بلی کو چوٹ لگ سکتی ہے اور آپ کا رشتہ بھی متاثر ہو سکتا ہے۔

5. اگر تمام طریقے ناکام ہو جائیں تو اپنے ویٹرنریین سے رابطہ کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس نہ کریں۔ وہ پیشہ ورانہ مدد اور متبادل حل فراہم کر سکتے ہیں۔

اہم نکات کا خلاصہ

بلی کو دوا دینے میں تیاری، صحیح حکمت عملی، اور محبت اہم ہیں۔ مختلف ادویات کے لیے مختلف طریقے اپنائیں، چاہے وہ گولی ہو، سیال دوا ہو، یا مرہم۔ ہمیشہ بلی کو انعام دیں اور مثبت رویہ برقرار رکھیں۔ اگر مشکل پیش آئے تو اپنے ویٹرنریین سے مشورہ ضرور لیں، کیونکہ آپ کی بلی کی صحت سب سے اہم ہے۔

اکثر پوچھے گئے سوالات (FAQ) 📖

س: میری بلی بہت ضدی ہے اور دوا بالکل نہیں لیتی، ایسے میں کیا کروں؟

ج: اوہ، یہ تو ہر بلی مالک کا درد ہے! میں اچھی طرح جانتی ہوں کہ جب ہماری پیاری بلی دوا لینے سے صاف انکار کر دے تو کیسا محسوس ہوتا ہے۔ لیکن پریشان نہ ہوں، کیونکہ اس مشکل کا حل موجود ہے۔ سب سے پہلے تو یہ سمجھ لیں کہ بلیوں کو جبری طور پر دوا پلانے سے ان کا اعتماد ٹوٹتا ہے اور اگلی بار یہ کام اور بھی مشکل ہو جاتا ہے۔ میرا اپنا تجربہ یہ کہتا ہے کہ حکمت عملی اور پیار سے کام لینا چاہیے۔میری آزمائی ہوئی ترکیبوں میں سے ایک یہ ہے کہ دوا کو ان کی پسندیدہ نرم غذا میں چھپا کر دیں۔ مثال کے طور پر، آپ بلیوں کے لیے دستیاب خصوصی پیل پاکٹس (pill pockets) استعمال کر سکتے ہیں جو کہ چھوٹے سے سنیکس ہوتے ہیں جن میں دوا چھپائی جا سکتی ہے۔ اگر آپ کے پاس یہ نہیں ہیں تو تھوڑے سے گیلے کھانے، جیسے کہ ٹونا، بلیوں کے لیے بنے خصوصی پیٹ (pâté) یا پھر تھوڑے سے ابالے ہوئے چکن کے ساتھ دوا کو اچھی طرح مکس کر کے دیکھیں۔ لیکن ہاں، اس بات کا خیال رکھیں کہ دوا کا ذائقہ اتنا کڑوا نہ ہو کہ بلی کو فوراََ پتا چل جائے۔ اگر گولی ہے تو اسے پیس کر کھانے میں ملائیں یا اگر مائع ہے تو چھوٹی سرنج (سوئی کے بغیر) کا استعمال کریں۔ میں نے دیکھا ہے کہ بعض اوقات بلی کو دوا دینے سے پہلے اس کے ساتھ تھوڑا سا کھیلیں یا پیار کریں تاکہ وہ پرسکون محسوس کرے۔ جب وہ پرسکون ہو تو جلدی سے دوا دیں اور فوراََ اس کی تعریف کریں یا اسے اس کا پسندیدہ ٹریٹ دیں۔ یہ چھوٹا سا انعام اسے اچھا محسوس کرائے گا اور وہ اگلے سیشن کے لیے زیادہ تیار ہو سکتی ہے۔ یاد رکھیں، ہمارا مقصد یہ ہے کہ دوا دینا اس کے لیے ایک برا تجربہ نہ بنے۔

س: بلی کو مائع دوا یا گولی دیتے وقت مجھے کیا احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہئیں تاکہ اسے چوٹ نہ لگے؟

ج: یہ بہت اہم سوال ہے، کیونکہ ہماری بلیوں کی حفاظت سب سے پہلے ہے۔ مائع دوا یا گولی دیتے وقت بلی کو چوٹ پہنچنے کا خطرہ رہتا ہے، خاص کر اگر وہ گھبراہٹ میں ہو۔ میں جب بھی اپنی بلی کو دوا دیتی ہوں تو کچھ باتوں کا خاص خیال رکھتی ہوں:1.
سکون اور آہستگی: سب سے پہلے تو خود پرسکون رہیں۔ اگر آپ پریشان ہوں گے تو آپ کی بلی بھی اس سے متاثر ہو گی۔ اسے پیار سے گود میں لیں یا کسی نرم کمبل میں لپیٹ لیں۔ کچھ بلیاں اپنے مالکان کے قریب خود کو زیادہ محفوظ محسوس کرتی ہیں۔
2.
مضبوط گرفت مگر نرمی: بلی کو پکڑتے وقت اس بات کا خیال رکھیں کہ آپ کی گرفت مضبوط ہو لیکن نرم ہو۔ آپ اسے کسی تولیے میں ہلکے سے لپیٹ سکتے ہیں تاکہ اس کے پنجے آپ کو نہ لگیں اور وہ زیادہ حرکت نہ کر پائے۔ اس کے سر کو ایک ہاتھ سے تھامیں اور دوسرے ہاتھ سے دوا دیں۔
3.
مائع دوا کے لیے سرنج کا استعمال: اگر آپ مائع دوا دے رہے ہیں تو سوئی کے بغیر سرنج استعمال کریں۔ بلی کے منہ کے ایک کونے سے، اس کے دانتوں کے پیچھے سے آہستہ آہستہ دوا اندر ڈالیں۔ ایک ساتھ ساری دوا نہ ڈالیں، بلکہ تھوڑی تھوڑی مقدار میں ڈالیں تاکہ وہ اسے نگل سکے۔ میں نے ذاتی طور پر محسوس کیا ہے کہ اگر دوا کو بہت تیزی سے ڈالا جائے تو بلی کھانسی کر سکتی ہے یا اس کے پھیپھڑوں میں جا سکتی ہے۔
4.
گولی کے لیے صحیح طریقہ: گولی دیتے وقت بلی کے سر کو تھوڑا سا اوپر کی طرف جھکائیں تاکہ اس کا منہ قدرتی طور پر تھوڑا کھل جائے۔ پھر اپنی شہادت کی انگلی یا ایک خاص پل پیلر (pill piller) کی مدد سے گولی اس کی زبان کی جڑ میں رکھیں۔ جیسے ہی گولی اندر جائے، اس کا منہ بند کر کے اس کی ٹھوڑی کو آہستہ سے اوپر کی طرف مساج کریں یا اس کی ناک پر آہستہ سے پھونک ماریں تاکہ وہ نگل لے۔ یہ ایک آزمایا ہوا طریقہ ہے!
5. بعد میں پیار اور انعام: دوا دینے کے بعد فوراََ اسے بہت سارا پیار کریں، اس سے باتیں کریں اور اسے اس کا پسندیدہ ٹریٹ دیں (اگر ڈاکٹر نے اجازت دی ہو)۔ یہ اسے اچھے تجربے سے جوڑنے میں مدد کرے گا۔

س: کیا بلی کو دوا پلانے کے کچھ ایسے قدرتی طریقے بھی ہیں جن سے دوا کا تلخ ذائقہ چھپایا جا سکے اور اسے آسانی سے پلایا جا سکے؟

ج: جی بالکل! میں نے سالوں کے تجربے سے یہ سیکھا ہے کہ بلیوں کو دوا پلانے میں سب سے بڑی رکاوٹ اکثر دوا کا کڑوا یا ناپسندیدہ ذائقہ ہوتا ہے۔ انہیں ذائقہ پسند نہ آئے تو وہ اسے تھوک دیتی ہیں یا پھر آئندہ کے لیے ہچکچانے لگتی ہیں۔ اس لیے، ذائقہ چھپانا بہت ضروری ہے۔میری ذاتی آزمائی ہوئی ترکیبوں میں سے چند یہ ہیں:
1.
طاقتور ذائقہ والی غذائیں: جیسا کہ میں نے پہلے بھی بتایا، آپ اپنی بلی کی سب سے پسندیدہ اور مضبوط ذائقہ والی غذا کا استعمال کر سکتے ہیں۔ میرا تجربہ ہے کہ ٹونا کا تیل یا ڈبے والا ٹونا (صرف پانی میں پیک کیا ہوا) بلیوں کو بہت پسند ہوتا ہے۔ آپ گولی کو پیس کر یا مائع دوا کو تھوڑی سی مقدار میں ٹونا کے پانی کے ساتھ ملا کر دے سکتے ہیں۔
2.
بچے کا کھانا (Baby Food): بلیوں کو بعض اوقات چکن یا بیف فلیور والا بچے کا کھانا (baby food) بہت پسند ہوتا ہے۔ اس میں دوا کو مکس کرنا بھی ایک اچھا آپشن ہے، لیکن اس بات کو یقینی بنائیں کہ اس میں پیاز یا لہسن جیسے اجزا شامل نہ ہوں جو بلیوں کے لیے نقصان دہ ہو سکتے ہیں۔
3.
چکن بروتھ یا بون بروتھ: کچھ بلیاں چکن بروتھ یا بون بروتھ کا ذائقہ بہت پسند کرتی ہیں۔ آپ دوا کو تھوڑے سے گرم (زیادہ گرم نہیں) بروتھ میں ملا کر اسے دے سکتے ہیں۔ یہ ہائیڈریشن میں بھی مدد کرتا ہے۔
4.
ڈاکٹر سے مائع فارم میں دوا کا پوچھیں: اگر ممکن ہو تو اپنے ڈاکٹر سے پوچھیں کہ کیا دوا مائع شکل میں دستیاب ہے اور کیا اس کا کوئی فلیورڈ ورژن (flavored version) موجود ہے جو بلیوں کے لیے خاص طور پر بنایا گیا ہو۔ کچھ فارمیسیاں خاص طور پر پالتو جانوروں کے لیے فلیورڈ کمپاؤنڈنگ (flavored compounding) کی سہولت فراہم کرتی ہیں۔
5.
پل پیلرز یا گن: اگر آپ گولی دے رہے ہیں اور بلی بہت مزاحمت کرتی ہے، تو ایک “پل پیلر” یا “پل گن” بہت مفید ثابت ہو سکتی ہے۔ یہ ایک چھوٹی سی پلاسٹک کی ڈیوائس ہوتی ہے جو گولی کو بلی کے گلے میں تیزی سے پہنچانے میں مدد کرتی ہے تاکہ اسے کم سے کم ذائقہ محسوس ہو۔ یہ بالکل میری اپنی آزمائی ہوئی چیز ہے اور اس نے میری زندگی بہت آسان بنا دی ہے۔یاد رکھیں، ہر بلی کی اپنی پسند ناپسند ہوتی ہے، اس لیے مختلف طریقوں کو آزما کر دیکھیں کہ آپ کی بلی کے لیے کون سا طریقہ سب سے زیادہ کارآمد ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ اسے پیار اور صبر سے ڈیل کریں!

Advertisement